Saturday, June 30, 2012

منافقت بزور مقدس گائے سے نجات ۔


دوسروں کو اپنے سے کمتر نا سمجھتے رہنے سے جہاں کسی کو یہ پتا چلے گا کے وہ کیوں خواہ مخواہ اپنے آپ کو دوسروں سے برتر سمجھ رہا تھا | تھی وہیں اسے یہ بھی پتا چلے گا کے دوسرے انسان جب اس سے اپنا مطلب نکال پانے میں ناکام ہو جاتے ہونگے تو وہ دوسرے انسان فورا اس کو اپنی مقدس گائے سے کمتر قرار دیدیتے ہونگے ۔ اس کی اور ان دوسروں کی مقدس گائے اگر ایک ہی ہوگی تو اس کے پٹ جانے کی امکانات تو نیچرلی بڑھنے ہی ہیں ۔ مگر اگر اس کی مقدس گائے ان دوسروں کی مقدس گائے سے مختلف ہوگی تو وہ فورا ان دوسروں کو انکی مقدس گائے سمیت اپنے سے کمتر قرار دیدے گا اور پھر اسے اب ان دوسروں کی کھلی دشمنی کا سامنا بھی کرنا پڑ جائیگا ۔

یہ جان جانے کے بعد جہاں وہ اپنی منافقت کے ساتھ آسانی سے ان دوسروں کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرسکے گا | گی وہیں وہ اپنی منافقت کو ختم کر کے ان کے روئیوں کے بارے میں جان کر ان سے مثبت انداز میں انٹرایکٹ کر لینے کے قابل بھی ہو سکے گا | گی ۔ اگر وہ بالفرض اگر اپنی منافقت کو ختم بھی کر دے تو دوسرے بھلا کیوں اپنی منافقت کو مفت میں ہی چھوڑ دیں ۔ اب مسئلہ یہ ہے کے اس کو اپنی ذاتی منافقت کے ختم ہونے کا یقین کیسے ہوگا بھلا ۔ یہ یقین کرنے کیلئے تو اسے ان دوسروں کی سچی تعریفیں کرنی پڑا کریں گی ۔ یہ مشکل ترین کام تو وہ تبھی کر پائے گا | گی جب اس کو ان دوسروں کی برائی کے ساتھ ساتھ ان دوسروں کی اچھائی بھی نظر آئیا کرے گی ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

شروع کے کچھ دن ہی ہچکچاہٹ ہوگی اور پھر مقدس گائے بننے کی خواہش ختم ہوتی چلی جائے گی ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ جون انتیس ۔ ایٹ اردو تحاریر، القلم، الکمونیا، اور فیسبک ۔


Tuesday, June 26, 2012

شکاری | شکار کا | کے شکار | شکاری ۔



منپسند خدا اور اسکی منپسند خدائی ۔

سنا ہے کے توبا کرنے والے انسان کے گناہوں کو معاف کرنا اسکے منپسند خدا زمے ہے جبکے اسکے ناجائز مال کو جائز قرار دینا اسکے منپسند خدا کی منپسند خدائی کے زمے ہے ۔ منپسند خدا تو اپنی منپسند خدائی کے گناہ معاف کرنے میں شرمائے گا ہی مگر ایسے خدا کی منپسند خدائی تو ایک دوسرے کے ناجائز مال کو جائز قرار دینے میں ضرور ڈھیٹائی دکھائے گی ۔

ڈیھٹائی کو منپسند بناسپتی میں تلیں اور پھر اسکے شرمانے سے لطف اندوز ہوں جی، نہیں تو پھر شرم کو منپسند بناسپتی میں تلیں اور پھر اسکی ڈھیٹائی سے لطف اندوز ہوں ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

خدا کی منپسند خدائی بھی نا شرمائے اور خدائی کا منپسند خدا بھی ڈھیٹائی دکھائے ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ جون بارہ ۔ ایٹ اردو تحاریر، الکمونیا، اور فیسبک ۔



انقلاب یا تبدیلی اور یوٹوپیا ۔

ہر نئے انقلاب نے بھی ایک نئے ہی گٹھ جوڑ کو ہی جنم دیا ہے ۔ انقلاب کو انقلاب کہلواتے رہنے کیلئے بھی وہی کچھ کرنا پڑتا ہے جو انقلاب کے آنے سے پہلے انقلاب کو آنے سے روکنے والے کر رہے ہوتے ہیں ۔ تبدیلی تو مسلسل تبدیلی کا نام ہی ہو سکتا ہے اور وہ تبدیلی ہی کیا جسکے بعد تبدیلی کو ہونے سے روکتے رہنے کے لئے انقلابوں کو لاتے رہنے کی ضرورت پڑتی رہے ۔ تبدیلیوں نے بھی آتے رہنا ہے اور انقلابوں نے بھی تبدیلیوں کو روکنے کیلئے آتے رہنا ہے ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

تبدیلیوں نے ایسے یوٹوپیئے کو لانا ہے جو یوٹوپیا نہیں ہوگا اور انقلاب نے ایسے یوٹوپیئے کو لانا ہے جو یوٹوپیا نہیں تھا ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ جون تیرہ ۔ ایٹ اردو تحاریر، القلم، الکمونیا، اور فیسبک ۔



زلت بھری زندگی اور منپسند قیامت ۔

ہر کسی کو صرف اپنی زندگی ہی منپسند زندگی جبکے دوسروں کی زندگی ہی زلت بھری زندگی محسوس ہوا کرتی ہے ۔ جسے اپنی زندگی منپسند زندگی لگے اسے تو اصولا دوسروں کی منپسند زندگی کو زلت بھری زندگی محسوس نہیں کرنا چاہیئے ۔ ایسا نا ہونے کی ایک وجہ اپنی زلت بھری زندگی کو منپسند زندگی سمجھنا بھی ہو سکتا ہے جسکی وجہ سے اسے دوسروں کی منپسند زندگی ایک زلت بھری زندگی محسوس ہونا شروع ہو جائے ۔

جسے اپنی منپسند زندگی ایک زلت بھری زندگی محسوس نہیں ہوتی ہوگی وہ دوسروں کو اپنی مرضی کی زندگی گزارنے پر مجبور کرنے کی مسلسل کوششیں کرتا رہتا ہوگا ۔ جب ایسا کرلینے میں کامیابی نہیں ہو پاتی ہوگی تو پھر اسے دوسروں کی زلت بھری آفٹر لائف کیلئے منپسند قیامت کے خواب آنا شروع ہو جاتے ہونگے ۔ ایسا آسانی سے محسوس کرلینے کیلئے تو سند یافتہ لٹریچر سے خوف اور لالچ سے بھر پور بڑی ہی پر اثر کہانیاں بھی مل جائیا کرتی ہونگیں ۔

دوسری وجہ کسی کی منپسند زندگی کو زلت آمیز زندگی نا سمجھنا بھی ہو سکتا ہے ۔ ایسی صورت میں انسان ایک زلت بھری زندگی کو اپنے لیئے منسپسند زندگی سمجھ کر گزارنے کے خواب دیکھنا شروع کر دیتا ہوگا ۔ جب اپنی منپسند زندگی حاصل کرلینے میں کامیاب ہو جاتا ہوگا تو پھر دوسرے انسانوں کو اپنی منپسند زندگی کے جیسی زندگی کو حاصل کر سکنے سے روکنے کیلئے اپنی منپسند زندگی کو دوسروں کیلئے اپنی منپسند قیامت بنا دینے میں کامیاب بھی ہو جاتا ہوگا ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

منپسند قیامت کی خواب دیکھنے سے بہتر ہے کے اپنی اور دوسروں کی منپسند زندگی کو زلت بھری زندگی نا سمجھا جائے ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ جون بیس ۔ ایٹ اردو تحاریر، القلم، الکمونیا، اور فیسبک ۔



خیر و شر اور کولیٹورل ڈیمیج ۔

خیر و شر کے تسلسل کے لئے ضروری ہوتا ہے کے برے انسان اچھے انسان پیدا کرتے رہیں اور اچھے انسان برے انسان پیدا کرتے رہیں ۔ خیر کا تسلسل صرف اسی صورت میں ہے کے اچھے انسان بھی اچھے انسان پیدا کیا کریں اور برے انسان بھی اچھے انسان ہی پیدا کیا کریں ۔ جبکے شر کا تسلسل اس صرف اسی صورت میں ہے کے اچھے انسان بھی برے انسان پیدا کیا کریں اور برے انسان بھی برے انسان ہی پیدا کیا کریں ۔ اگر اچھے انسان صرف اچھے انسان اور برے انسان صرف برے انسان پیدا کرنا شروع کردیں تو خیر اور شر کا تصادم ہوتا رہے گا ۔

ریئیلیٹی میں تو سبھی انسان خیر یا شر کے مکمل حمائیتی نہیں ہو سکتے جبکے خیر و شر کا مسلسل تصادم تو مناسب بھی نہیں ہوا کرتا ۔ مزید یہ کے اس تصادم سے ذیادہ تر کولیٹرل ڈیمیج ہی ہوتا رہا کرتا ہے ۔ سوال یہ ہے کے کولیٹورل ڈیمیج کو غیر مناسب سمجھنے والے بھی خیر و شر کے تصادم کو کیوں ضروری اور کولیٹورل ڈیمیج کو مجبوری سمجھتے رہتے ہونگے ۔ شائد اس کی وجہ یہ ہو کے برے انسان پیدا تو اچھے انسان کریں مگر انہیں اچھے انسان سمجھا جائے اور جبکے اچھے انسان پیدا تو برے انسان کریں مگر انہیں برے انسان سمجھا جائے ۔

کولیٹورل ڈیمیج کی زد میں بھی وہی انسان آتے ہونگے جو یا تو صرف خیر کا تسلسل چاہتے ہونگے یا پھر صرف شر کا تسلسل چاہتے ہونگے ۔ ایسے انسانوں کو تو ایسا کرنے سے تو روکا نہیں جا سکتا کیونکے یہی انسان ہی تو خیر اور شر کا تصادم چاہتے ہیں ۔ اچھے انسان جو کے برے ہونگے تو وہ برے انسانوں سے تصادم نہیں چاہینگے اور برے انسان جو کے اچھے ہونگے وہ اچھے انسانوں سے تصادم نہیں چاہینگے ۔ کولیٹورل ڈیمیج کی زد میں آنے والوں کی ڈیٹرمینیشن کے باعث اب تو وہ انسان بھی کولیٹورل ڈیمیج کا شکار ہونا شروع ہوگئے ہیں جنکے خیال میں کولیٹورل ڈیمیج جائز بات ہے ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

خیر و شر کا تصادم چاہنے والوں کی خاطر اچھے انسان مزید اچھے نہیں ہو سکتے اور برے انسان مزید برے نہیں ہو سکتے ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ جون بائیس ۔ ایٹ اردو تحاریر، القلم، الکمونیا، اور فیسبک ۔



سکندر یا قلندر قسم کی مقدس گائے ۔

دوسرے انسان سے اپنی منافقت بھری عقیدت یا زلالت بھری محبت کے اظہار کیلئے اپنی منپسند مقدس گائے کا ہونا ضروری ہے ۔ جبکے کسی بھی بہانے دوسروں انسانوں کو اپنے آپ سے کمتر سمجھنے کیلئے اپنے آپ کو بھی مقدس گائے سمجھنا ضروری ہوا کرتا ہے ۔ جنرلی تو اپنے آپ کو مقدس گائے سمجھنے کیلئے کسی دوسرے انسان کو ہی اپنی مقدس گائے مان کر اس مقدس گائے کی مقدس گائے بننے کی ضرورت ہوا کرتی ہے ۔

پارٹیکیولرلی کوئی انسان خود بھی اپنے لئے مقدس گائے ہوسکتا ہے مگر اس بات سے تو تسکین بالکل بھی حاصل نہیں ہوا کر پاتی ۔ تسکین کو حاصل کر پانے کیلئے پہلے تو انسان کو قلندر | سکندر بن کر دوسرے انسانوں کو اپنی منپسند مقدس گائے بنانا پڑا کرتا ہے ۔ اس کامیابی کے بعد وہ اپنی مقدس گائیوں کی مدد سے ہی اپنی مقدس گائیوں کی مقدس گائے یعنی سکندر | قلندر بننے میں کامیاب ہو جائیا کرتا ہے ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

مقدس گائے بننے کیلئے ضروری ہے کے سکندر بن کر اپنے آپ کو قلندر محسوس کروایا جائے یا پھر قلندر بن کر اپنے آپ کو سکندر محسوس کروایا جائے ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ جون اکیس ۔ ایٹ اردو تحاریر، القلم، الکمونیا، اور فیسبک ۔



عوام کی حفاظت کا زمہ لیکر عوام سے خدمت کرانا ۔

محافظوں کا کام عوام کی حفاظت کرنا نہیں ہوتا ہے بلکے اپنی خدمت کرانا ہوتا ہے ۔ عوام جب تک اپنے محافظوں کی خدمت کرتی رہتی ہے اس وقت تک اپنے محافظوں سے محفوظ رہتی ہیں ۔ محافظوں کا کام جرم کو ایکسٹنکٹ ہونے سے بچانے کیلئے جرم کو عوام سے محفوظ رکھنا ہے ۔ جو کے انتہائی ضروری کام ہے اور اپنے اس جرم کا جو پتا نا لگنے دیں وہی محافظ کہلوانے کی حقدار ہوا کرتے ہیں ۔

محافظوں کیلئے عوام سے اپنی خدمت کروانے کیلئے عوام کو آپس میں لڑوانا اور ایک مشترکہ دشمن کا ہونا ضروری ہے ۔ محافظوں کیلئے مشترکہ دشمن دستیاب نا ہو تو پھر بیچارے عوام کیلئے خدمات پیش کرنا مشکل ہو جائیا کرتا ہے ۔ جب عوام اپنے محافظوں کی خدمت کرنے میں ناکام ہو جاتی ہیں تو پھر محافظوں کو عوام کی خدمت کرنے کا موقع ڈنڈے سے تواضع کرلینے کی صورت میں مل جاتا ہے ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

محافظ بن کے ہی اپنے جرم کو جرم نا سمجھیں ۔ عوام اگر خدمت نا کریں تو پھر انکی تواضع ڈنڈوں سے کریں ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ جون پچیس ۔ ایٹ اردو تحاریر، القلم، الکمونیا، اور فیسبک ۔


Saturday, June 23, 2012

عقیدت یا محبت اور منافقت یا زلالت ۔



عقیدت یا ماں کے قدموں میں جنت ۔

سنا کرتے تھے کے ماں کے قدموں میں جنت ہوتی ہے اور اس جنت کے لین دین کے بہت ہی ڈرامے دیکھنے اور پڑھنے کو ملے ۔ کتابوں میں لکھا اور دیکھنے کو ملا کے عقیدت کے قدموں میں بھی جنت ہوتی ہے مگر عقیدت بھی جنت کے لین دین کے ڈرامے ہی کرتی ہوئی دیکھنے کو ملی ۔ مسئلہ اپنی ماں اور اپنی عقیدت کا نہیں ہوا کرتا بلکے دوسروں کی ماں اور عقیدت کا ہوا کرتا ہے ۔ دوسروں کی ماں اچھی لگنے لگے تو اپنی ماں جنت کا لین دین کرتی ہوئی اچھی نہیں لگا کرتی ۔ اپنی عقیدت اچھی لگنے لگے تو دوسروں کی عقیدت جنت کا لین دین کرتی ہوئی اچھی نہیں لگا کرتی ۔ ماں کو چاہنے والے اس دنیا کو ماں کیلئے جنت بنا دینے میں بھی کامیاب نہیں ہوتے ہونگے اور عقیدت کو چاہنے والے ماں کو عقیدت کی جنت میں بھیجنے پر مجبور کر دیتے ہونگے ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

ماں بڑی کے عقیدت ؟ دونوں کی جنتوں کا مقابلہ کرا کے دیکھ لیں جی ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ جون چھ ۔ ایٹ اردو تحاریر اور فیسبک ۔



محبت یا محبوبہ کے پیروں میں پیراڈائز ۔

جیہڑے ناراض سن، ہن خوش ہو لین ۔ تے جیہڑے خوش سن، ہن ناراض ہو لین ۔

سنا کرتے تھے کے محبوبہ کے پیروں میں پیراڈائز ہوتی ہے اور اس پیراڈائز کے لین دین کے بہت ہی ڈرامے دیکھنے اور پڑھنے کو ملے ۔ کتابوں میں لکھا اور دیکھنے کو ملا کے محبت کے پیروں میں بھی پیراڈائز ہوتی ہے مگر محبت بھی پیراڈائز کے لین دین کے ڈرامے ہی کرتی ہوئی دیکھنے کو ملی ۔ مسئلہ اپنی محبوبہ اور اپنی محبت کا نہیں ہوا کرتا بلکے دوسروں کی محبوبہ اور محبت کا ہوا کرتا ہے ۔ دوسروں کی محبوبہ اچھی لگنے لگے تو اپنی محبوبہ پیراڈائز کا لین دین کرتی ہوئی اچھی نہیں لگا کرتی ۔ اپنی محبت اچھی لگنے لگے تو دوسروں کی محبت پیراڈائز کا لین دین کرتی ہوئی اچھی نہیں لگا کرتی ۔ محبوبہ کو چاہنے والے اس دنیا کو محبوبہ کیلئے پیراڈائز بنا دینے میں بھی کامیاب نہیں ہوتے ہونگے اور محبت کو چاہنے والے محبوبہ کو محبت کی پیراڈائز میں بھیجنے پر مجبور کر دیتے ہونگے ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

محبوبہ بڑی کے محبت ؟ دونوں کی پیراڈائزوں کا مقابلہ کرا کے دیکھ لیں جی ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ جون چھ ۔ ایٹ اردو تحاریر اور فیسبک ۔



ماں سے عقیدت یا محبوبہ سے محبت ۔

خدا پرست مرد اپنی ماں سے عقیدت رکھتا ہے اور اسے دنیاوی زندگی کے بعد اپنی پسند کی جنت میں بھیجنے کی ناکام کوشش کرتا ہے اور اسی کوشش میں اپنی محبوبہ سے محبت کر کے اسے اسکی پسند کی دنیاوی پیراڈائز میں پہنچانے میں بھی کامیاب نہیں ہوا کرتا ۔

کفر پرست مرد اپنی محبوبہ سے محبت کرتا ہے اور اسے اسکی پسند کی دنیاوی پیراڈائز میں پہنچانے کی ناکام کوشش کرتا ہے اور اسی کوشش میں اپنی ماں سے عقیدت رکھ کے اسے دنیاوی زندگی کے بعد اسکی پسند کی جنت میں پہنچانے میں بھی کامیاب نہیں ہوا کرتا ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

کوئی یا تو ماں کی عقیدت میں ماں کی دنیا کو جہنم بنائے اور اپنی محبوبہ کیلئے دنیاوی زندگی کے بعد کی جنت کی تعمیر کرے یا پھر محبوبہ کی محبت میں دنیا کو محبوبہ کی پیراڈائز بنائے اور اپنی ماں کیلئے دنیاوی زندگی کے بعد کے جہنم کی تعمیر کرے ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ جون بارہ ۔ ایٹ اردو تحاریر، الکمونیا، اور فیسبک ۔



منافقت بھری عقیدت یا کے زلالت بھری محبت ۔

بندہ مرے سہی منافقت یا ذلالت کے الزامات سہتے رہنے کو رشتے داران اور عزیزان گرامیز کو چھوڑ جایا کرتا ہے ۔ چونکے منافقت بھری عقیدت کو ذلالت اور زلالت بھری محبت کو منافقت کہا جا سکتا ہے اسلیئے کامیابی اسی میں ہے کے جانے والوں پر لگائے گئے منافقت یا ذلالت کے الزامات کا ڈھیٹائی سے ڈیفنس کیا جائے ۔ اس ڈیفنس کے حتمی انجام کو شہادت نا تسلیم کروا پانا غیر اخلاقی اخلاقیات کی اخلاقی کامیابی ہی ہو سکتی ہے ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

لیڈر بننے کیلئے اپنی زلالت کو دوسروں کی منافقت میں شامل کرلیں، نہیں تو پھر اپنی منافقت کو دوسروں کی زلالت میں شامل کریں ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ جون سترہ ۔ ایٹ اردو تحاریر اور فیسبک ۔


Sunday, June 10, 2012

ڈیزائینرز، ڈسپیچرز اور مینیپولیٹرز ۔


ڈیزائینر کسی بھی سسٹم کو امپروو کر لیتا ہے اور اس امپرووڈ سسٹم کو اپنا محتاج نا بنالینے کی باعث کسی بھی دوسرے سسٹم کو امپروو کرنے کا کام کرسکتا ہے ۔ ڈیزائینر ڈسپیچرز اور مینیپولیٹرز کے ساتھ ملکر کام بھی کر لیتا ہے اور دونوں کو ایک جیسی جھوٹی مگر غیر منافقانہ شاباش بھی دیا کرتا ہے ۔ ڈیزائیرز ایک دوسرے کے کام میں رکاوٹ نہیں ڈالا کرتے اور ایک دوسرے کو سچی شاباشیں ہی دیا کرتے ہیں ۔

مینیپولیٹر بھی کسی بھی سسٹم کو امپروو کر لیتا ہے مگر اس سسٹم کو اپنا محتاج بنالینے کے بعد اس سسٹم کا محتاج ہو جاتا ہے ۔ مینیپولیٹر کا کام صرف ڈسپیچرز کو ڈیزائینرز بننے سے روکنا ہوتا ہے ۔ مینیپولیٹر سسٹم کو چھوڑتا تو نہیں ہے لیکن مینیپولیٹ کرسکنے والے ڈسپیچرز اس سے بڑے مینیپولیٹرز بن کر اسے سسٹم کو با عزت طریقے سے چھوڑ دینے پر مجبور کر دیا کرتے ہیں ۔ مینیپولیٹرز ایک دوسرے کو جھوٹی مگر منافقت سے بھرپور شاباشیں دینے میں اپنا ثانی نہیں چھوڑا کرتے ۔

ڈسپیچر کا کام ہے کے خوشی سے مینیپولیٹرز کا ہی کام کرنا ۔ جو ڈسپیچر خوشی سے کام نہیں کرتا وہ آسانی سے مینیپولیٹر تو بن جاتا ہے لیکن ڈیزائینر بن سکنے کے قابل قربانیاں بمشکل ہی دی پایا کرتا ہے ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

گورے رنگ دا زمانہ ہے جی ۔ مینیپولیٹرز آلا میک اپ کرو تے کوجھیاں نوں پراں کرو ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ مئی بیس ۔ ایٹ اردو بلاگر اور فیسبک ۔

Wednesday, June 6, 2012

ایس پاسے او ؟ یا فیر ایس پاسے ؟



ایس پاسے او ؟

یہ دنیا اچھی تھی، اچھی ہے اور اچھی ہی رہیگی ۔ ہر کسی نے اچھے کام کیئے ہیں، سبھی اچھے کام کر رہے ہیں اور سبھی نے اچھے کام ہی کرتے رہنا ہے ۔ اگر کسی کا کیا ہوا اچھا کام کسی کو اچھا نا لگے تو اس اچھے کام کو برا سمجھنا ایسے ہی ہے کے اپنے ہی کسی اچھے کام کو خود سے برا کہنا ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

مطمعن ہوئے او کے نئی ۔


پبلشڈ اون بیس گیارہ ۔ اکتوبر چھبیس ۔ ایٹ فیسبک ۔


یا فیر ایس پاسے ؟

جیہڑے ناراض سن، ہن خوش ہو لین ۔ تے جیہڑے خوش سن، ہن ناراض ہو لین ۔

یہ دنیا بری تھی، بری ہے اور بری ہی رہیگی ۔ ہر کسی نے برے کام کیئے ہیں، سبھی برے کام کر رہے ہیں اور سبھی نے برے کام ہی کرتے رہنا ہے ۔ اگر کسی کا کیا ہوا برا کام کسی کو برا نا لگے تو اس برے کام کو اچھا سمجھنا ایسے ہی ہے کے اپنے ہی کسی برے کام کو خود سے اچھا کہنا ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

موڈ فیر وی خراب جے ۔


پبلشڈ اون بیس گیارہ ۔ اکتوبر چھبیس ۔ ایٹ فیسبک ۔

Tuesday, June 5, 2012

انشااللہ ۔


تاریخ میں انسان کی سب سے اہم ایجاد ایسے الفاظ کا مجموعہ رہی ہے جن کی ادائیگی کے بعد جھوٹے وعدے کرنے میں بہت ہی آسانی رہے ۔ جیسے کی یہ جادوئی وعدہ جسے حلفیہ بیان کہنے میں بھی کوئی برائی نہیں ہے ۔

انشااللہ ہماری مدد سے ہی ہماری پارٹی اقتدار میں آئے گی ۔ ہماری اس مدد کے بدلے میں ہماری پارٹی انشااللہ ہمیں انعام و اکرام اور اہم عہدے دے گی ۔ انشااللہ ہم اپنی اور اپنی پارٹی کی خدمت کریں گے ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

انسانیت گئی بھاڑ میں ۔ انشااللہ ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ مارچ چوبیس ۔ ایٹ اردو بلاگر، پاکنیٹ حلقہ احباب، اور ڈیرا درویشاں دا ۔

Monday, June 4, 2012

بھیڑیں اور بھیڑئے ۔


ہر انسان میں بھیڑیا بھی ہوتا ہے اور بھیڑ بھی ۔ ذیادہ تر انسان بھیڑ کی طرح رہنا چاہتے تھے اور بھیڑیوں سے اپنی حفاظت کروانا چاہتے تھے ۔ بھیڑیوں کا کام اپنی بھیڑوں کی حفاظت کرنا تھا اور دشمن بھیڑیوں سے لڑنا اور انکی بھیڑوں کو بھنبھوڑنا تھا ۔ جب حفاظت کرنے والے بھیڑئے دشمن بھیڑیوں سے لڑنے کے قابل نہیں رہتے تھے تو وہ اپنی ہی بھیڑوں کو بھنبھوڑنا شروع کر دیتے تھے ۔ جب بھی کسی بھیڑ نے بھیڑوں کو بھیڑئے بننے کو کہا تو اس بھیڑ کو بھیڑ نما بھیڑیوں نے ماردیا ۔ ایک وقت آیا جب کچھ بھیڑیوں نے بھیڑوں کے بھیس میں بھیڑوں کو آپس میں بھیڑوں کی طرح رہنا اور دشمن کیساتھ بھیڑیوں کی طرح لڑنا سکھانا شروع کردیا ۔ اب بھیڑیوں کے لئے بھیڑوں کے بھیس اپنی ہی بھیڑوں کو مزید بھیڑیں بنا کر بھنبھوڑنا نسبتا زیادہ آسان ہوگیا ۔ بھیڑیوں نے اپنی بھیڑوں کو مزید بھنبھوڑنا شروع کر دیا اور جب چاہا دشمن کے مقابلے کیلئے بھیڑئے بنا لیا ۔ بڑے ہی عرصے تک بھیڑیوں نے اپنی بھیڑوں کو بھنبھوڑ لیا اور وہ وقت آگیا کے بھیڑیوں کیلئے بھیڑوں کے روپ میں رہتے ہوئے اپنی بھیڑوں کو مزید بھنبھوڑنا ممکن نہیں رہا ۔ اب بھیڑیں خود سے ہی بھیڑئے بننا شروع ہوگئی ہیں مگر مسئلہ یہ کے انہیں اپنے بھیڑئے بننے کا تو افسوس تک نہیں مگر دوسری بھیڑوں کے بھیڑئے بننے پر دکھ ضرور ہوا کرتا ہے ۔ اس دکھ کا اظہار وہ بھیڑ کی کھال پہن کر اور بار بار بھیڑ والی آوازیں نکال کر کیا کرتے ہیں ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

مجھے بھیڑ سمجھو ظالمو اور بھیڑئے نا بنو ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ مارچ پانچ ۔ ایٹ اردو بلاگر ۔

Saturday, June 2, 2012

چیٹر، پریچر اور ٹیچر ۔


ٹیچر اپنی مرضی سے سیکھتا ہے اور اپنی مرضی سے ہی سکھاتا ہے ۔ چیٹر نا اپنی مرضی سے سیکھتا ہے اور نا اپنی مرضی سے سکھاتا ہے ۔ چیٹر کا کام ٹیچرز کو اپنی مرضی کا سکھانے پر مجبور کرنا ہے اور ایسا کرنے کیلئے وہ مختلف بہانوں سے ٹیچرز کو خود بھی ایویلیوئیٹ کرتا ہے اور دوسرے چیٹرز سے بھی ایویلیوئیٹ کرواتا ہے ۔ ٹیچر بھی چیٹر ہی ہوگا اگر وہ ایویلیوئیٹ ہونے سے گبھراتا ہو ۔

چیٹر چیٹر سے بھی نہیں الجھتا اور نا ہی ٹیچر سے ڈائریکٹلی الجھتا ہے ۔ جبکے ٹیچر نا تو ٹیچر سے الجھتا ہے اور نا ہی چیٹر سے الجھتا ہے ۔ جو چیٹر اپنے آپ کو ٹیچر ( جعلی ٹیچر یا پریچر ) سمجھتے ہیں وہ اپنی زاتی خوشی کیلئے اپنے جیسوں ( جعلی ٹیچروں یا پریچروں ) سے بھی الجھتے ہیں اور چیٹرز کی خوشی کیلئے ٹیچروں سے بھی الجھنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

مزے لینے ہوں تو چیٹر بنیں اور اگر مزے دینے ہوں تو پریچر ۔ نہیں تو ٹیچر وگرنا پھٹیچر ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ فروری اٹھارہ ۔ ایٹ اردو بلاگر ۔