Wednesday, March 30, 2011

خدا، دجال اور پیغمبر ۔


خدا ہر وہ خواہش پوری کرنے پر قادر ہے جو خواہش ہر کسی کیلئے کی جائے ۔

دجال انسانوں کی مدد سے اپنی ہر خواہش کو پوری کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ اسے یہ خواہشات پیغمبروں کے فالوورز سے ہی پتا چلا کرتی ہیں ۔ وہ خدا اور پیغمبر کی کمی کو پورا کرنے کی کوشش کرتا ہے کبھی مومن اور کبھی کافر کے روپ میں ۔

پیغمبر خدا کی بات کو سمجھتے ہوئے ہر کسی کی ریسپیکٹ کرتا ہے ۔ نہ وہ کسی سے حسد کرتا ہے اور نہ ہی غرور کر کے دکھاتا ہے ۔ اسکے فالوورز خود سے ہی نئی خواہشات اور ان سے ایسوسیئیٹڈ عبادات کو ڈیفائن کیا کرتے ہیں ۔

جو انسان پیغمبروں کو فالو کرتے ہیں دجال بننے کی نیت کی بغیر انکی خواہشات اس دنیا میں بھی پوری ہوتی ہیں اور اس دنیا سے جانے کے بعد بھی ۔ دجال کے فالوورز کی خواہشات بھی اس دنیا میں پوری ہوتی ہیں اور اس دنیا سے جانے کے بعد بھی اگر انکی نیت پیغمبر بننے کی نہ ہو ۔ باقی رہ گئیں پھپھے کٹنیاں، جو وہ دنیا میں کرینگیں وہی کچھ دنیا سے جانے کے بعد بھی کرتی رہینگیں ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

دل ہی نہ مانے تو خدا اور پیغمبر کیا کریں جی ۔ دجال بنیں دجال بننے کی نیت کیساتھ ۔

Tuesday, March 29, 2011

یہ کیا ہو رہا ہے بھئی ۔


اصلی جاہل اور اصلی بدتمیز دونوں ہی خدا کے بندے ہوا کرتے تھے ۔ انکا کام نہ تو کسی سے جیلس ہونا ہوا کرتا تھا اور نہ ہی ایروگنٹ ہو کر دکھانا ہوا کرتا تھا ۔ اس دنیا میں انکے راستے خود بخود ہموار ہوتے چلا جایا کرتے تھے ۔ انکو ایک جیسے حالات کا بھی سامنا نہیں کرنا پڑا تھا ۔ اصلی جاہل اور اصلی بدتمیز کے لئے مرد ہونا اور دنیا کی شہرت حاصل کر پانا بھی ضروری نہیں تھا ۔ ان کو مشہور کرنے والی ہمت تو ہمیشہ ہی پھپھے کٹنیوں نے کی تھی ۔

کچھ مسیحا اپنی مشہوری کیلئے پھپھے کٹنیوں کے مشوروں میں بھی آئے اور آبجیکٹیو ہیروز کہلائے ۔ کچھ مسیحاؤں کو پھپھے کٹنیوں نے خود بھی آبجیکٹیو ہیروز مشہور کیا ۔ مسیحاؤں کا کام تو ڈس آرڈر پروڈیوس کرنا ہوا کرتا تھا اور پھپھے کٹنیوں کو اپنے آرڈر کو مینٹین کرنے میں ہر دفعہ ایک نئی مصیبت کا سامنا کرنا پڑ جایا کرتا تھا ۔ نئی آزادیاں دینی پڑ جایا کرتی تھیں جنکی پہلے بلیک مارکیٹنگ اور بعد میں مہنگی پیکیجنگ کرنے کا کام کیا جایا کرتا تھا ۔

کام تو یہ بدنامی والا ہوا کرتا تھا پر پھپھے کٹنیاں بھولوں کی مدد سے معاملات سیٹل کرلیا کرتی تھیں ۔ جب مسیحاؤں کا کام ختم ہوگیا تو باقی کا کام بھولوں اور بھولیوں نے خود سے کرلیا ۔ آبجیکٹیویٹیاں اگر تھیں بھی تو پھپھے کٹنیوں کی بنائی ہوئیں اور اب انہوں نے ہی ان پر عمل کرکے دکھاتے رہنا ہے ۔ بھولے اور بھولیوں کو تو بھیجا ہی گیا تھا اس دنیا میں اپنی مرضی کرنے کو اور اب وہ اس دنیا میں بھی اور اس دنیا سے باہر جنتوں میں بھی اپنی ہی مرضی کر رہے ہیں ۔

پھپھے کٹنیوں نے دنیا میں بھولوں اور بھولیوں سے جو کچھ بھی دھوکے سے کروایا تھا اب خود ہی انکو کر کے دکھا رہی ہیں ۔ دنیا میں بھی اور اس دنیا سے باہر تمام جنتوں میں بھی ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

یہ تو لوگ ہی تھے ایسے جو ایسا نہیں چاہتے تھے ۔

مومن اور کافر دونوں کے دلوں میں کھوٹ ہو سکتا ہے ۔ جیسے مومن عوام سے صبر اور شکر کروا سکتا ہے خدا کو مانتے اور پیغمبر کی کاپی کرتے ہوئے ۔ ویسے ہی کافر بھی خدا اور پیغمبر کی کمی کو پورا کر سکتا ہے عوام کو بیغیرتی والا رزق دے کر ۔ اگر مومن کی ماننے والے سب بھولے اور بھولیاں معاف ہو سکتے ہیں تو ویسے ہی کافر کی ماننے والے سب بھولے اور بھولیاں بھی معاف ہو سکتے ہونگے ۔مگر مومن کی مدد کرنے والے مومنین اور کافر کی مدد کرنے والے کفار کیلئے مسائل ہوسکتے ہیں ۔ یہ سب کچھ کریئیٹر کی مرضی سے ہوا کرتا ہو گا ۔ ہے تو یہ ہنسنے اور ہنسانے والی بات پر اندر کا کھوٹ اس بات پر یقین کرنے نہیں دیتا ۔ جن کو یہ بات سمجھ آسکتی ہے وہی مسیحا ہیں ۔ مسیحاؤں کو اس دنیا کے مسائل کے بارے میں سوچنا چھوڑ دینا چاہيے اور اپنوں کے ساتھ مل جل کر ہنسی خوشی زندگی گزارنی چاہیے ۔

Thursday, March 3, 2011

دی سٹوری اینڈز ۔


کائینات کے مکمل خاتمے کے بعد کائینات کی رجینیریشن تو تقریبا جنتوں تک کو ختم کرنے والی بات بن گئی نا ۔ ہماری ناقص عقل میں تو کائینات میں اگر کہیں کسی بھی فارم میں لائف ہے تو وہ جنت اور جہنموں جیسی ہی جگہیں ہی ہونگیں ۔

اگر بگ بینگ کے اپوزٹ نے ہونا ہی ہے تو کیوں نہ تمام جنتیں ایک دوسرے کے قریب آجائیں اور اسوقت تک دنیا بھی جنت بن جائے ۔ ایسی صورت میں کائینات کے سکڑنے کا رک جانا بھی کوئی قابل اعتراض نہیں ہونا چاہيئے نا ۔

جب تک دنیا نے جنت بننا ہے اس وقت تک تمام جہنموں میں عذاب بھی ختم ہو چکا ہوگا اور اس دنیا سے کوئی جانے والا بھی نہ ہوگا ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

شائد کے دنیا کو جنت نہ بننے دینے والوں کو جہنم سے جنت میں جا کے بھی سکون نہ پانے کی خواہش ہو ۔ دنیا کی طرح اب جنتوں میں بھی بھولوں اور بھولیوں نے نہیں ہونا ۔ ایوولیوشنسٹس اور کریئیشنسٹس کو دنیا کی طرح جنتوں میں بھی کسی نے بودر نہیں کرنا ۔ پس جو جنت میں نہیں جانا چاہتے انکے لیئے دنیا بھی جہنم ہو گی اور دنیا سے باہر کی جنتیں بھی ۔ ( اڈییپٹیشن ایز سجیسٹڈ بائی ڈاکٹر جواد خان ) ۔