Sunday, November 7, 2010

اسلام اور اسکی واپسی ۔


لگتا ہے کہ مسلمان ہی اسلام کے دنیا پر دوبارہ چھا جانے کو برا سمجھ بیٹھے ہیں اور انکا خیال ہے کہ یہ دوبارہ بھی ویسے ہی آئیگا جسطرح سے پہلے آیا تھا ۔ اسلام ایسے پرنسیپلز پر قائم پر ہے جو کبھی تبدیل نہیں ہوئے اور اسلام کو دوبارہ آنے سے کوئی روکے بھی نہیں روک سکتا ۔

آج اگر کچھ مسلمان ویسٹ کی دی ہوئی اخلاقی آزادیوں پر خوش ہیں تو انہیں ان آزادیوں کے ساتھ اپنی اور دوسرے انسانوں کی اکانومیکل فکروں سے مکمل طور پر آزاد ہونا بھی ہے کہ نہیں ۔ اسلام تو اسلام ہی نہيں اگر اپنے فالورز کو انکی اکانومی کی فکروں سے مکمل طور پر آزاد نہ کرائے ۔

اگر مسلمان خود سے ہی یہ نہ چاہ رہے ہوں تو اس صورت حال میں اسلام کو بھی واپس آنے کی جلدی نہیں ہونی چاہیے نا ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

Friday, November 5, 2010

قومیں اور انکے عظیم انسان ۔


قوم اس ایبیلیٹی کا نام ہے جسکی مدد سے انسان اپنے ہی معاشرے میں وقت کے حساب سے ہونے والی ضروری تبدیلیوں کو ہوجانے سے روک دیا کرتے ہیں ۔ عظیم انسان اپنے آپ کو خود سے عظیم نہیں کہا کرتے ۔ وہ گزرے ہوئے عظیم انسانوں کو اچھے الفاظ میں نا صرف یاد کیا کرتے ہیں بلکہ انہی کے وضع کیئے ہوئے پرنسیپلز کو فالو کرتے ہوئے ایویلیبل ریسورسز کی مدد سے نئے ٹولز ڈیزائن کیا کرتے ہیں ۔

وہ ق‍وم ہی کیا جو ترقی کرے اور اپنی ترقی پر غرور بھی نہ کرے ۔ اپنے اس غرور کو جسٹیفائی کرنے کیلئے پہلے اپنے عظیم انسانوں کو مغرور بنانے والا کام کیا جاتا ہے ۔ پھر مینوپلیشن کے قابل دوسری قوموں کو مینوپلیٹ کیا جاتا ہے ۔ جب دوسری قوموں پر بس نہیں چل پایا کرتا تو اپنی ہی قوم کو مینوپلیٹ کرنا شروع کر دیا جاتا ہے ۔

بحیثیت قوم ترقی کی راہ دکھانے کا کام عظیم انسانوں کا ایک ہی گروپ کیا کرتا ہے اور انکے بعد کا کام عظیم انسانوں کا ایک اور گروپ کسی دوسری قوم میں پیدا ہو کے کیا کرتا ہے ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

Thursday, November 4, 2010

سروائول اور سمجھ ۔


ذیادہ تر جانوروں کو تو سروائول اور میٹنگ سے ہی غرض ہوا کرتی ہے ۔ بہتر جانور اپنے آف سپرنگز کی سروائول کے لیئے کی جانے والی ایفرٹ کے حساب سے کلاسیفائی ہوا کرتے ہیں ۔ اب انسانوں کی سمجھ کا تعلق اگر اپنی سروائول اور میٹنگ سے اگر بڑھ کر ہے تو ایسی بات کیلئے کوئی گلوبلی ایکسپٹیبل پروسیجر تو ہے نہیں ۔

ہر معاشرے میں پرنسیپلز تو مل جاتے جو سکسیس کے چانسز بھی بڑھا دیتے ہیں مگر سکسیس کی گارنٹی نہیں دیتے ۔ جہاں ڈیسیشن میکرز کی ڈسکریشن بھی ہو اور گزرے ہوئے عظیم لوگوں سے ذیادہ عظیم لوگوں کے آنے کے امکانات بھی نہ ہوں تو ایسی سمجھ سے تو ناسمجھی ہی نہیں اچھی کیا ؟

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

Tuesday, November 2, 2010

روشن قومیں اور انکا اندھیر ۔


قومیں طاقتور تب ہونا شروع ہوتی ہیں جب انکا روشن اندھیر کافی حد تک دوسری طاقتور قوموں میں منتقل ہو چکا ہوتا ہے ۔ روشنی علم کی روشنی سے شروع ہوکر جلد ہی طاقت کے سر چشمے میں تبدیل ہو جاتی ہے ۔ دنیا بھر کو انصاف اور امن و امان دینے کےخواب دکھائے اور انہونی باتیں کی جاتی ہیں ۔ اپنے ہاں سے روشنیاں چرا کر لیجانے والے دشمنوں سے کم معاوضے پر روشنیوں کی ٹریڈ کی جاتی ہے ۔

جن دشمنوں کے ارادے ٹھیک نہ ہوں انہیں اپنے ہاں اندھیر مچانے کا الزام دیکر سخت سزائیں دی جاتی ہے ۔ دنیا بھر میں انصاف اور امن و امان کی خاطر دوسری قوموں کو طاقتور بننے کے حق سے محروم کر دیا جاتا ہے ۔ طاقتور قومیں جشن منانے اور رو شنیاں اکٹھی کرنے کی بے حد شوقین ہوا کرتی ہیں اور اسی شوق میں کمزور قوموں کا روشن اندھیرا بھی اپنے اندر سمو لیتے ہوئے کمزور ہوتی چلی جاتی ہیں ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

Monday, November 1, 2010

امیدیں اور تمنائیں بمقابلہ گلے اور شکوے ۔


انسان دوسروں انسانوں سے امیدیں اور تمنائیں رکھنے کو اپنا حق سمجھتا ہے اسیلئے امیدیں اور تمنائیں رکھنے کا حق امیدیں اور تمنائیں پوری کرنے والے انسانوں کو نہیں دیا کرتا ۔ یکطرفہ امیدیں اور تمنائیں رکھنے کو اپنا حق سمجھنے والے انسانوں سے امیدیں اور تمنائیں پوری کرنے والے انسان گلے اور شکوے ہی کیا کرتے ہیں ۔ گلے اور شکوے کرنے والے انسان بھی وہ انسان ہوتے ہیں جو امیدوں اور تمناؤں پر پورے اترنے کی باتیں تو کرتے ہیں مگر اتر نہیں پایا کرتے ۔

ایڈیپٹیشن ایز سجیسٹڈ بائی عثمان ۔

گلے اور شکوے کرنے والے انسان بھی وہ انسان ہوتے ہیں جو امیدیں اور تمنائیں رکھے بغیر دوسروں کی امیدوں اور تمناؤں پر پورے اترنے کی باتیں تو کرتے ہیں مگر اتر نہیں پایا کرتے ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

ٹائم ٹریول ۔


ماضی کی طرف ٹریول اپنے بھلے کیلئے گزرے ہوئے لوگوں کو جاکے سمجھانے کے خواہش ہوا کرتی ہے ۔ اسی طرح مستقبل میں جانا اپنے خوابوں کے بارے میں جان پانے کی خواہش ہوا کرتی ہے ۔ کچھ لوگ ایسی باتوں کو بیماری کہہ کر مزاق اڑاتے ہیں اور کچھ لوگ اس بیماری کا فاعدہ اٹھا کر لوگوں کو بیوقوف بناتے ہیں ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔