Wednesday, March 7, 2012

خدا کو پالنا اور پیٹنا ۔


موجودہ دور میں خدا کو نا چاہنے والوں نے جتنی ترقیاں اور کامیابیاں حاصل کر لیں ہیں اس سے تو یہی لگتا ہے کے خدا اپنے سے نفرت کرنے والوں سے مل گیا ہے ۔ خدا سے ایسی نفرت کا فاعدہ ہی کیا ہوا جو خدا کو بظاہر چاہنے مگر نفرت کے قابل بنانے والوں کے ہی کام آئے ۔ جہاں خداؤں کو چاہنے والوں کی دشمنیوں نے خدا کو نا چاہنے والوں کو خدا کے چاہنے والوں کو پیٹنے کیلئے انتہائی سوفیسٹیکیٹڈ آرگومنٹس دیئے ہیں وہیں خداؤں کو نا چاہنے والوں کی دشمنیوں نے خدا کو چاہنے والوں کو خدا کے نا چاہنے والوں کو پیٹنے کیلئے انتہائی سوفیسٹیکیٹڈ آرگومنٹس دیئے ہیں ۔

خدا کو پالنے اور پیٹنے کا کیا فاعدہ جب نا تو خدا کو صحیح سے پالا جا سکے اور نا ہی خدا کو صحیح سے پیٹا جا سکے ؟ خدا کو چاہنے والے انسان جب خدا کو نا چاہنے والے انسانوں سے آرگو کرتے ہیں تو وہ انتہائی سوفیسٹیکیٹڈ آرگومنٹس کے جواب میں انتہائی بھونڈے قسم کے آرگومنٹس دے رہے ہوتے ہیں ۔ جب لڑائی خدا کے چاہنے والوں کے درمیان ہو تو وہ جہاں اپنی پسند کے خدا کو جسٹیفائی کرنے کیلئے انتہائی بھونڈے قسم کے آرگومنٹس دے رہے ہوتے ہیں وہیں وہ دوسروں کی پسند کے خدا کو ڈینائی کرنے کیلئے انتہائی سوفیسٹیکیٹڈ آرگومنٹس دے رہے ہوتے ہیں ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

خدا کو پیٹتے ہوئے پالیں، نہیں تو خدا کو پالتے ہوئے پیٹیں ۔

1 comments:

کائناتِ تخیل said...

اللہ کو ایک دوست کے طور پر ساتھ رکھو تو سارے مسئلے حل - انسان پالتا اور پیٹتا تو اپنے خونی رشتوں کو ہے اور جب اللہ نے خود کہہ دیا کہ وہ نہ کسی کا باپ ہے اور نہ بیٹآ تو پھر تو بحث کی گنجائش بھی باقی نہیں رہی- دوستی کی طرف خود اللہ نے پہلا قدم بڑھایا ہے ( القران) ہم نے صرف اس کی فرینڈ ریکوسٹ قبول کرنی ہے باقی وہ جانے

Post a Comment