وہ خدا ہی کیا جو دینے کے ساتھ لینے کی بات کیا کرے ۔ لین دین کرنے والا خدا تو کسی بہت ہی اچھے انسان کا ناقابل تسخیر امیج ہو سکتا ہے ۔ صرف دینے والا خدا تو انسان کو اپنی خدائی بھی دیدے ۔ اب خدا سے خدائی لیلینے والا انسان سدا تو خدا بن کے نہیں رہ سکتا ۔ لین دین کے بہانے کر کے اپنے سے اچھے کی بجائے برے سے ہی ریپلیس ہوگا نا ۔
خدا سے اچھا خدا نہیں بن سکے گا تو شیطان ہی بنے گا نا ۔ دینے کی بات کرے گا تو ساتھ میں بہانے لگایا کریگا ۔ ریپلیس تو ہونا ہی ہے تو اپنے سے اچھے سے نہ سہی اپنے سے برے سے ہی سہی ۔ اپنے سے بڑا شیطان پیدا کریگا اور اس سے ریپلیس ہوتا ہی چلا جائے گا ۔ بڑے سے بڑا شیطان وہ ہوگا جو ہمیشہ کیلئے شیطان ہو جائے ۔
ہمیشہ کیلئے شیطان ہو جا سکنے والا انسان اگر ایسی خدائی کو لینے سے انکاری ہو جائے تو ۔ تو آخری والا شیطان ہمیشہ کیلئے پٹ جائے گا ۔
ہر پرانے شیطان کو نئے شیطان کیلئے کائینات کو ریسیٹ کرنا پڑا کرتا تھا ۔ مگر موجودہ شیطان مکمل طور خدا بن جانے کی وجہ سے اس کائینات کو نہ تو ریسیٹ کرسکتا ہے اور نہ ہی دوبارہ شیطان بن سکتا ہے ۔ یعنی اس کائینات کا وہ قیدی جس نے اپنے اور پرانے شیطانوں کے ظلم و ستم کے سارے نشان خود سے ہی مٹادینے ہیں ۔
آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔
گاڈ از ناٹ ڈیڈ اینی مور ۔
بھولے اور بھولیوں کا نہیں بلکہ بھولےاور بھولیاں بنانے والوں کا مزاق اڑے گا ۔
Monday, May 23, 2011
شیطان اور اسکا انت ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment