کسی بھی انقلاب کے بعد والے لوگ اگر اپنے سے پہلے گزرے ہوئے لوگوں کی باتوں کا مزاق اڑائے بغیر آگے بڑہنے کی باتیں کرتے رہتے ہیں تو پرانے لوگوں کی باتوں کو پتھر پر لکیر سمجھنے والے لوگ بھی ان سے اختلافی مباحثے ہی کیا کرتے ہیں ۔ اس قسم کے ادوار زیادہ عرصہ چل نہیں پاتے کیونکہ خوب تر اور تیز تر ترقی تو دوسری قوموں کے غیر مستعمل ریسورسز کی مدد سے ہی ممکن ہوا کرتی ہے ۔
اسی کارن ترقی یافتہ قومیں کالونیل پاورز میں کنورٹ ہو جانے میں زیادہ دیر نہیں لگایا کرتیں ۔ کالونائز کرنے والے جو کہ عام طور پر کمزور کو آزادی اور انصاف دلانے کے لئے ہی آیا کرتے ہیں اپنے ہم خیال لوگوں کی ایک ڈیویژن پیدا کر دیتے ہیں ۔ چونکہ ہر ایجڈ کالونیل پاور کا اختتام ایک نئی، جوانی اور رعنائی سے بھرپور کالونیل پاور کے ہاتھوں ہونا ہوتا ہے جو ہم خیال لوگوں کی ایک اور نئی ڈیویژن پیدا کر دیتی ہے ۔
جن قوموں نے ہمیشہ ہی کی طرح کالونائز ہوا کرنا ہوتا ہے وہ کبھی سکون سے نہیں بیٹھتیں ۔ ایسی قوموں کے افراد جو کے پہلے ہی بہت ساری ڈیویژنز میں بٹے ہوئے ہوتے ہیں، اپنے سے پہلے گزرے ہوئے لوگوں کی باتوں کا مزاق اڑاتے رہتے ہیں اور اپنے ہی افعال سے اپنے ہی ہیروز کی بدنامی کا سبب بنتے رہتے ہیں ۔
آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔
Sunday, September 19, 2010
نئے اور پرانے لوگ
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
1 comments:
کالونیل پاور بننے کے لیے جن اشیا کی ضرورت ہوتی ہے
ان پر بھی کبھی لکھیے
Post a Comment