اگر بلاگرز کو لگے کے انکے تبصروں کو سپوف کیا جارہا ہے تو یہ والا بیہودہ سا طریقہ بھی ٹرائی کیا جا سکتا ہے ۔
ء کسی دوسرے بلاگر کے بالکل نئے آرٹیکل یا ایسے آرٹیکل جسمیں آپکے کسی آرٹیکل یا تبصرے پر تبصرہ کیا گیا ہو، تلاش کریں ۔ اپنے تبصرے کو اپنے ہی بلاگ پر بطور نیو آرٹیکل پوسٹ کریں ۔
ء دوسرے والے بلاگر کو اپنا تبصرہ دیکھنے کی دعوت بطور نارمل تبصرے کے اگر چاہیں تو کر دیں پر سبز رنگ کا سمائیلی ڈالنا مت بھولیں ۔ آپ اپنے بلاگ کے ایڈریس کی بجائے اپنے آرٹیکل نما تبصرے کا ایڈریس بھی استعمال کر سکتے ہيں ۔
اچھا ہے کہ بلاگرز بھی اپنی آرٹیکلز پر ہونے والے تبصرے دوسرے بلاگرز کے ہاں آرٹیکلز کی صورت میں دیکھنے کو آیا جایا کریں ۔
مشقت کی بات تو ہے پر سبز رنگ کا سمائیلی ڈالنے کا رواج تو پڑ ہی سکتا ہے ۔
آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔
Friday, September 17, 2010
سپوفڈ تبصرے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
2 comments:
کیا مطلب ہے بھئی ۔ ہاتھ میں آئینہ پکڑ کر اپنی شکل دیکھتے ہوئے دوسروں سے بات کیا کریں ۔ بکواس ہے نری ۔
میں نے بھی اس سے ملتا جلتا طریقہ تبصروں کی حفاظت کے لیے نکالا تھا۔ اور مزی کی بات یہ ہے کہ وہ بھی 2010 کے 9 مہینے کی بات ہے :ڈ
Post a Comment