Wednesday, May 30, 2012

ہمدردی کی بیدردی ۔


ہمدردی چاہنا بھی اور دوسروں کی ہمدردی کو ہمدردی نا ماننا انسان کی عادت ہوتی ہے ۔ اگر کسی انسان کو ہمدردی کی ضرورت نہیں ہے تو پھر وہ کسی کا ہمدرد بنے ۔ یاد رکھیں کے ہمدردی کرنے کا اظہار ہی ہمدردی کرنے میں ناکامی کا سبب بن جایا کرتا ہے ۔

جس انسان کو ہمدردی چاہیئے ہوتی ہوگی وہی دوسرے انسانوں سے ہمدردی کرنا چاہتا ہوگا ۔ ایسے ہمدرد انسان کو اپنے سے ذیادہ بڑے ہمدرد انسان مل بھی جایا کرتے ہونگے ۔ جو اس سے ہمدردی حاصل کر کے اسے ایک ہمدرد انسان سے ناکام انسان بنا دیتے ہونگے ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

ہمدردی بھی بیدردی سے نا کی تو کیا کی ؟


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ مارچ ۔ چودہ ۔ ایٹ ڈیرا درویشاں دا ۔

0 comments:

Post a Comment