Wednesday, February 22, 2012

آذادی اظہار یا مار پیٹ اور بیعزت کر سکنے کا حق ۔


کسی بات کو صحیح سمجھ کر اس بات کے صرف مثبت پہلوؤں پر ہی بات کرنا اور اس بات کے نیگیٹیو پہلوؤں پے تنقید کا حق نا دینے والوں کو ہی مار پیٹ اور بیعزت کر سکنے یا آذادی اظہار کا حق حاصل ہوا کرتا ہے ۔ ایسا مسئلہ تقریبا ہر کسی کے ہی ساتھ ہوا کرتا ہے اور اپنی مار پیٹ اور بیعزت کر سکنے کے حق کے جائز استعمال کر سکنے کیلئے دوسروں کے پاس آذادی اظہار کا جائز حق ہونا ضروری ہے ۔ جہاں اپنی مارپیٹ اور بیعزت کر سکنے کے حق کو اپنا حق سمجھنا اور دوسروں کو اظہار آذادی کا حق نا دینا غنڈہ گردی کہلاتا ہے وہیں اظہار آذادی کے حق کو اپنا حق سمجھنا اور دوسروں کو مارپیٹ اور بیعزت کر سکنے کا حق نا دینا بھی غنڈہ گردی ہی کہلاتا ہے ۔ تاریخ انسانیت میں ہر سیولائزیشن نے طاقت پکڑنے کے بعد اپنی غنڈہ گردی کو دوسروں کی غنڈہ گردی قرار دیا ہے ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

ہے کوئی ایسی سیولائزیشن جو اپنی غنڈہ گردی کو دوسروں کی غنڈہ گردی قرار دیتے رہنے کے بعد غنڈہ گرد سیولائزیشن نہیں کہلوائی ؟


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ فروری تئیس ۔ ایٹ اردو بلاگر اور فیسبک ۔

0 comments:

Post a Comment