Thursday, December 22, 2011

ہیروز کی کہانیاں، باتیں اور گندے انڈے ۔


دنیا کو بتائی جانے والی ہیروز کی کہانیاں ان ہیروز سے پوچھ کر نا تو لکھی گئیں ہیں اور نا ہی لکھی جاتی ہیں ۔ بہت سارے ہیروز گزرے بھی نہیں ہیں مگر انکے بارے میں کہانیاں ہوا بھی کرتی ہیں اور اب بھی بنتی رہا کرتی ہیں ۔ ہیروز کے نام سے ذیادہ تر ایسی باتیں منسوب کی جاتی ہیں جو شائد انہوں نے کبھی کہی نہیں ہوتیں ۔ ہیروز نے کیا کہا یہ اکثر ہیروز کے دوست، شاگرد اور رشتے دار بتایا کرتے ہیں ۔ پھر دوستوں کے شاگرد اور رشتے دار، شاگردوں کے دوست اور رشتے دار اور رشتے داروں کے دوست اور شاگرد ہیرو کی کہی ہوئی باتیں بتانا شروع کردیا کرتے ہیں ۔ آگے چلکے دوستوں، شاگردوں اور رشتے داروں کی نسلیں بھی اسی کام میں مصروف ہو جایا کرتی ہیں ۔

کسی ہیرو کے ملک میں جاکر اس ہیرو کی باتوں کا مطلب پوچھو تو تو وہاں کے لوگ یہ کہینگے کے ہمارے ہیرو نے ہماری زبان میں جو کہا ہے اسکا ہماری زبان میں یہ مطلب ہے ۔ اسی ہیرو کے ملک میں ہیرو کی باتوں کا ہر کوئی اپنی مرضی کا ہی مطلب بتاتا نظر آئے گا ۔ مختلف انٹرپریٹیشنز پر بحث کرنے کی صورت میں بتایا جائیگا کے تمہاری زبان یا قوم اس قابل ہوتی تو ہمارا ہیرو تمہاری قوم میں نا پیدا ہو جاتا ۔ ہماری زبان کو سیکھو اور اپنے ہاں جاکر سکھاؤ ۔ جو ہماری زبان نا سیکھ پائیں انہیں کچھ بھی بتا دو ۔ جتنوں نے بھی ہمارے ہاں آکر ہم سے سیکھا ہے انہوں نے بھی واپس جاکر اپنی مرضی کا ہی تو بتایا ہے ۔

ہیرو کے ساتھ اکثر گندے انڈوں کا بھی تذکرہ ہوا کرتا ہے ۔ ہیرو کو یا تو ان گندے انڈوں کو اپنے ساتھ ملانا پڑا کرتا ہے یا پھرگندے انڈے خود سے ہی کسی یوزفل اوریٹر کو ہیرو بننے میں مدد کر دیا کرتے ہیں ۔ ہیرو کے گندے انڈے ہیرو سے بڑے ہیرو ہوتے ہیں مگر ہیرو کو ہی ہیرو مانا اور منوایا کرتے ہیں ۔ بعد میں آنے والےگندے انڈے بھی ہمیشہ ہی ہیرو کو بطور ہیرو ڈیفنڈ کر لینے میں کامیاب ہو جایا کرتے ہیں ۔ مگر ہیرو کے چاہنے والوں کیلئے ہیرو کو ڈیفنڈ کرنے میں ہمیشہ ہی ناکامی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے اور وہ اپنی بھڑاس ہیرو کو ریپلیس کرنے والے گندے انڈوں پر نکالا کرتے ہیں ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

کاش کے سبھی اپنی اپنی پسند کے ہیرو کے زمانے میں ہی پیدا ہو جاتے اور واقعی میں ہی گندے انڈے بھی کہلواتے ۔

گندے انڈے بننا سیکھیں، گندے انڈے ہوتے ہوئے گندے انڈوں پر بھڑاس نا نکالا کریں ۔

1 comments:

dr Raja Iftikhar Khan said...

ھیرو سب کا اپنا اپنا ہی ہوتا، باقیوں کےلئے تو کچرا ہی ہوتا ہے، بلکہ ہر ھیرو کا ایک مخالف گروپ بھی ہوتا، جو اسکو موٹی موٹی اور اکثر ننگ فلنگی گالیاں بھی دے رہا ہوتاہے۔

Post a Comment