Friday, March 8, 2013

بچ کے رہنا رے بابا ۔



اہل علم و دانش کی مرضی یا ستمظریفی ۔

اہل علم و دانش تو بس وہی ہیں ۔ جنہیں بار بار یہی کہنا پڑے ۔ "آج لڑاتے رہنے والوں کو لڑاتے رہنے میں بھی مزا نہیں آرہا ہوگا ۔ تو ایسا اب لڑتے رہنے والوں کو بھی کرنا آگیا ہوگا" ۔ اور وہ ٹس سے مس بھی نا ہونا چاہتے ہوں ۔ جنہوں نے زمہ داریاں نبھانی ہوتی ہونگیں ۔ وہ تبدیلیوں کے دوران بھی اپنی زمہ داریوں کے ساتھ نبھانے کیلیئے ضروری فرائض ادا کرتے رہا کرتے ہونگے ۔

جنہوں نے دوسروں میں زمہ داریاں تقسیم کرتے رہنا ہوتا ہے ۔ وہ دوسروں کے فرائض طے تو کر دیا کرتے رہا کرتے ہیں ۔ لیکن وہ ہمیشہ ایسا کرتے رہنے میں کامیاب بھی نہیں رہا کرتے ۔ اب یا تو کسی کو دوسروں کے فرائض طے کرنے کا موقعہ نہیں مل رہا ہوگا ۔ نہیں تو پھر اس سے اپنی زمہ داریاں نبھانے کیلیئے ضروری فرائض کا تعین نہیں ہو پا رہا ہوگا ۔

لگتا ہے کے اس توہین آمیزی کے دور میں کنوینشنل وزڈم نہیں چلنے والی ۔ اپنی حفاظت خود کرو ۔ نہیں تو پھر جتھے دا لگے اوتھے ضرور لاؤ ۔ ہر کوئی ایک کامیاب پالیٹیشن ہی لگتا ہے ۔ کسی کو کوئی بندا کیا سمجھائے ۔ کسی کو سمجھا کے بندا خود ہی کمظرف بھی کہلائے ۔ کسی کی پسند کا کمظرف استاد بھی نا بن پائے ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

اپنی ہی مرضی کرنا اور پھر اسی کو بھگتنے کیلیئے تیار بھی رہنا ہی مناسب رہے گا ۔ ساتھ میں یہ یقین بھی کے اللہ کے فضل سے ناامیدی ممکن نہیں ۔

پبلشڈ ایٹ اردو بلاگران اون بیس تیرہ ۔ مارچ نو ۔ اردو بلاگران ۔
پبلشڈ ایٹ فیسبک وال اون بیس تیرہ ۔ مارچ نو ۔ فیسبک وال ۔



عالم، جاہل اور پالیٹیشن ۔

کمظرف ہونا انسانوں کی فطرت ہے ۔ کمظرف کہلوانے سے بچنے کیلیئے یہی مناسب ہے کے ۔ کسی بھی دوسرے کو کمظرف نا کہا جائے ۔ کوئی کسی کو زبردستی کمظرف ثابت کرنے کی کوشش کرے ۔ تو پھر ایسے کو ایسا کرلینے دینا بھی اسی کو ہی کمظرف ثابت کر دیا کرتا ہے ۔ کیونکے مکاری کا جواب مکاری سے دینا بھی مناسب نہیں ہوا کرتا ۔ کوئی بھی دین ایک مکمل ضابطہ حیات ہی ہوا کرتا ہے ۔ ایسا کوئی بھی دین اپنے فالوورز کو سروائیول آف فٹسٹ پر یقین رکھنے والوں کے درمیان سروائیو کرنے میں مدد کیا کرتا ہے ۔

کوئی بھی دین آپس میں ایک دوسرے پر بادشاہت کر لینے کے بارے میں اپنے فالوورز کو نہیں سکھایا کرتا ۔ ایسا اسی صورت میں ہو سکتا ہے جب کوئی نا تو خود کسی دوسرے کو اپنے اوپر بادشاہت کرنے دے اور نا ہی خود بھی کسی دوسرے پر بادشاہت کرنے کی کوشش کرے ۔ جن کو اپنے اوپر دوسروں کو زبردستی بادشاہت کرلینے سے روک پانے کا بھی علم ہو اور ساتھ میں ہی دوسروں پر بھی زبردستی حکومت کر لینے کا بھی علم ہو ۔ وہ کسی بھی دین کو ایک مکمل ضابطہ حیات بننے سے روکتے ہی رہنا چاہتے ہونگے ۔

ایک کمظرف عالم تو وہی ہوتا ہوگا ۔ جو اپنی کمظرفی محسوس نا کر سکنے والوں کو کمظرف کہہ کر ان سے اپنے آپ کمظرف کہلوا لیا کرتا ہوگا ۔ اور پھر کمظرف عالم نا کہلواتے رہنے سے بچنے کیلیئے پالیٹیشنز کے ہاتھوں میں کھیلنے لگ جاتا ہوگا ۔ کمظرف جاہل بھی ضرور وہ کچھ کہہ جایا کرتا ہوگا ۔ جس کے باعث پالیٹیشنز اسے اپنی کمظرفی محسوس نا کرنے والوں کی مدد سے کمظرف ثابت کر وا دیا کرتے ہوں گے ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

کامیاب پالیٹیشنز تو بس وہی عالم ہیں ۔ جو کمظرفوں کو انکی کمظرفی محسوس نا ہونے دیں اور ان کمظرفوں کی مدد سے ہی اپنے آپ کو کمظرف کہلوانے سے بچاتے رہیں ۔

پبلشڈ اون بیس تیرہ ۔ مارچ آٹھ ۔ ایٹ اردو بلاگران ۔
پبلشڈ اون بیس تیرہ ۔ مارچ آٹھ ۔ ایٹ فیسبک وال ۔



پبلشڈ اون بیس تیرہ ۔ مارچ نو ۔ ایٹ گوگل پلس وال ۔
پبلشڈ اون بیس تیرہ ۔ مارچ نو ۔ ایٹ فیسبک وال ۔


0 comments:

Post a Comment