Wednesday, August 15, 2012

نظریاتی اختلافات کی خوبصورتیاں ۔



دلیل، تاویل اور دعوے کے زور پر نظریاتی مخالفت ۔

جس طرح سے نظریاتی موافقین کا دعوي ایسی تاویل ہوتی ہے جسے اپنی کانٹراڈکشن کی مدد سے دلیل مان لینا نہایت ہی آسان ہوتا ہے ۔ اسی طرح نظریاتی مخالفین کی دلیل بھی ایسی تاویل ہوتی ہے جسے اپنی کانٹراڈکشن کی مدد سے دعوي مان لینا نہایت ہی آسان ہوتا ہے ۔ نظریاتی مخالفین کے دعوے کو رد کر دینا بھی تاویل ہوگئی اور نظریاتی موافقین کی دلیل کو مان لینا بھی تاویل ہوگئی ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

دلیل کے لائق مواد صرف اپنے نظریاتی موافقین کا اور دعوے کے لائق مواد صرف اپنے نظریاتی مخالفین کا ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ اگست بارہ ۔ ایٹ کیوں، کیسے ۔



کانٹراڈکشن اور خوشبختی کی گارنٹیاں ۔

کسی بھی دین تمسخر دین کے فالور کو یہ سمجھانا ناممکن ہوتا ہے کے وہ صرف مخالفت برائے مخالفت کے نام پر اپنے نظریاتی مخالفین کو دین تمسخر دین کا فالوور نا قرار دیا کرے ۔ کوئی خود سے ہی چاہے تو ہی وہ اپنی کانٹراڈکشن کو ختم کر سکنے میں کامیاب ہو سکتا ہے ۔ کسی نے بھی اب تک جو بھی سیکھا ہے وہ اسنے اپنی خوشی کیلیئے اپنی خوشی سے ہی سیکھا ہے ۔ جب خوشی اپنی ہو تو پھر کوئی کسی دوسرے کو ایسی خوشی فراہم کرنے پر ظالم بھی قرار نہیں دے سکتا ۔ وہ شائد اسلیئے کے جب مظلوم خود ہی اپنے ساتھ ظلم کرے تو وہ مظلوم کہلوانے کا حقدار نہیں ہو سکتا ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

جہاں ڈنڈے کے زور پر نظریاتی مخالفین کو انکی کمظرفی کی سزا دی جاسکتی ہے وہیں اپنے کمظرف نظریاتی موافقین اور خوشبختی کی گارنٹیوں کی مدد سے آرڈر بھی مینٹین کیا جاسکتا ہے ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ اگست بارہ ۔ ایٹ کیوں، کیسے ۔



بھوک اور پیاس کا جائز قسم کے ہیلوسینیشنز کیساتھ تعلق ۔

پوجا پاٹ کے لائق نظریات کی حفاظت کیلئے نظریاتی حفاظتی دستوں کو ضروری مار دھاڑ کے دوران بھوکا اور پیاسا رہ کر پوجا پاٹ تو کرنی ہی پڑتی ہے ۔ اگر ضروری مار دھاڑ کیلیئے ریزروڈ سیزن میں مار دھاڑ کیئے بغیر صرف بھوکا اور پیاسا رہ کر پوجا پاٹ کیجائے تو پھر نفسیاتی مسائل پیدا ہو جائیا کرتے ہیں ۔ زمانہ امن کے دوران صرف بھوک اور پیاس کی وجہ پیدا ہونے والے ایسے نفسیاتی مسائل سے نمٹنے کیلیئے یہی مناسب ہوتا ہے کے ایک تو پوجا پاٹ کی کوانٹیٹی کو کافی مقدار میں بڑھا لیا جائے ۔ ساتھ میں اس بڑھی ہوئی پوجا پاٹ کی اس حد تک تعریف کی جائے کے بھوکے اور پیاسے رہ سکنے والوں کو صرف جائز قسم کے ہیلوسینیشنز بھی محسوس ہونے شروع ہو جایا کریں ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

خدا پرست بھی نا رہ سکیں خدا پرست تو پھر کفر پرست بھی کیوں نا بن کے دکھائیں خدا پرست ؟


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ اگست دس ۔ ایٹ کیوں، کیسے ۔



الجھنا اور بھگتنے کے علاوہ نوازنا ۔

بھئی کیا زمانہ تھا وہ بھی ۔ جب اپنی مرضی کرلینے کیلیئے صرف ایک ہی قسم کے لوکل نظریاتی حفاظتی دستے کو الجھنے اور بھگتنے کے علاوہ نوازنا بھی پڑتا تھا ۔ اب تو حالات بہت ہی بہتر ہیں جی ۔ نوازنے والا مال نظریاتی مخالفین میں تقسیم کر دو ۔ اللہ اللہ خیر سلا ۔ لوکل نظریات کے حامی حفاظتی دستے ایک دوسرے سے خود ہی الجھتے بھی رہینگے اور ایک دوسرے کو خود سے ہی بھگتتے بھی رہینگے ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

زمانہ بڑا ہی مہربان ہوگیا ہے بھیا ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ اگست آٹھ ۔ ایٹ کیوں، کیسے ۔



بیہودہ سوالوں کی بیہودگیاں ۔

ایک جیلس انسان کو عموما اپنے ایسے بیہودہ سوالوں کے جوابات چاہیئے ہوتے ہیں جنکے باعث وہ کمظرف انسان کہلاتا رہا ہو ۔ جب اسے ان سوالوں کے کنونسنگ جواب مل جاتے ہیں تو وہ خود کو کمظرف کہنے والوں کو بھی کمظرف کہلانے پر مجبور کر دیا کرتا ہے ۔ اس صورتحال میں اکثر ایسے جیلس انسان اپنے آپ کو ایروگنٹ فیل کرنا شروع ہو جاتے ہیں ۔

ریئیلیٹی میں تو ایروگنٹ انسان اکثر ہی دوسرے جیلس انسانوں کے سوالوں کے جواب نہیں دے پایا کرتے اور با آسانی کمظرف ثابت ہو جائیا کرتے ہیں ۔ ایسی صورت میں ایروگنٹ انسان غرور کرنے کے قابل تو نہیں رہ پایا کرتے مگر ان میں سے کچھ اپنے جیلس احسانمندوں کے زور پر اپنے جیلس اپوننٹس کو انجام تک پہنچانے میں کامیاب ہو جائیا کرتے ہیں ۔

جیلس انسان اپنے انجام کو پہنچ کر عوام کے سبق کیلیئے نئے بیہودہ سوالات کو پیچھے چھوڑ جایا کرتے ہیں ۔ ان سوالات کے باعث جیلس انسان ان جیلس انسانوں کی نظروں میں تحقیر کے لائق ہو جایا کرتے ہیں جو کے ایروگنٹ انسانوں کے احسانمند ہوں ۔ نتیجتا ایروگنٹ انسان بھی اپنے آپ کو کمظرف کہلانے سے بچانے کیلئیے ایسے سوالات کو بین کردیتے ہیں ۔

آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔

جیسے ایک جیلس جو اپنی جیلیسی کو ایروگنس سمجھے وہ اپنے آپ کو جیلس ماننے پر تیار نہیں ہوا کرتا ویسے ہی ایک ایروگنٹ جو اپنی ایروگنس کو جیلیسی نا سمجھے وہ بھی اپنے آپ کو ایروگنٹ ماننے پر تیار نہیں ہوا کرتا ۔


پبلشڈ اون بیس بارہ ۔ اگست چار ۔ ایٹ کیوں، کیسے ۔



1 comments:

fareeha farooq said...

good one keep writing jealous insaan ki description aala ha

Post a Comment