دوسروں سے جھوٹ بولنا نسبتا مشکل ہوتا ہے اپنے آپ کے ساتھ بولنے سے ۔ اپنے آپ سے جھوٹ بولنے والے ریلیجن اور فلسفہ کی ڈیپتھ میں پھنس کر رہ جایا کرتے ہیں ۔ ریلیجن کو نا انصافی سمجھنے والوں کو فلسفہ سکون دیتا ہے اور فلسفے کو نا انصافی سمجھنے والوں کو ریلیجن سکون دیتا ہے ۔
جہاں ریلیجن کی پابندیاں فلسفے میں آزادیاں ہیں اور فلسفے کی پابندیاں ریلیجن میں آزادیاں ہیں ویسے ہی ریلیجن کی آزادیاں فلسفے میں پابندیاں ہیں اور فلسفے کی آزادیاں ریلیجن میں پابندیاں ہیں ۔
فلسفے پے یقین کر کے ریلیجن کو برا نہ کہا تو فلسفی کو مزا نہ آیا ایسے ہی ریلیجن پے یقین کر کے فلسفے کو برا نہ کہا تو زیلوٹ کو مزا نہ آیا ۔
آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔
مزے لیں جی ۔ فلسفے کے نہیں تو ریلیجن کے ہی سہی ۔
Friday, May 6, 2011
فلسفے اور ریلیجن کے مزے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
1 comments:
پہلی آپ کی کوئی بات مجھے سجمھ آئی۔۔
اور میں آپ سے متفق ہوں۔
Post a Comment