کریئیشنسٹس ڈیئیٹی پر یقین رکھتے نظر آیا کرتے ہیں مگر آگ میں کودنے کیلئے بھولے کو مجبور کر دیا کرتے ہیں ۔ جو بھولا جل گیا وہ کریئیشنسٹس کے ہاتھوں غریب بننے کے کام آیا کرتا ہے ۔جس بھولے کو جلنے کا احساس نہ ہو تو وہ ایوولیوشنسٹ بن جایا کرتا ہے ۔
ایوولیوشنسٹ بن جانے والے بھولے کو کریئیشنسٹس ہر ممکن بدنام کرنے کی کوشش کیا کرتے ہیں ۔ مگر بھولا ایوولیوشنسٹ جدوجہد سے نہ صرف اپنی مرضی کے حق کو پا لیا کرتا ہے بلکہ کریئیشنسٹس کو دقیانوس مشہور کرنے میں بھی کامیاب ہو جایا کرتا ہے ۔
ایسا اگر ہو ہی جانا ہوتا ہے تو پھر کریئیشنسٹس ایوولیوشنسٹ کے ساتھ دھوکے بازی کر کے بھی دھوکے باز نہ ہوئے نا ۔ ایوولیوشنسٹ کو بھی آخر کریئیشنسٹ بن جانا پڑتا ہے جب نئے دور کے ایوولیوشنسٹس اسے دقیانوس کہنا شروع کردیتے ہیں ۔
آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔
کریئیشنسٹس کے انتہائی بدنام کرنے کے باوجود بھولا ایوولیوشنسٹ بن کر کریئیشنسٹس کو دقیانوس مشہور کرنے میں کامیاب ہو جایا کرتا ہے ۔
بھولا ایوولیوشنسٹ ہی کچرے میں سے پھل نکال لینے میں کامیاب ہوا کرتا ہے جسے آبجیکٹیویٹی کہا جاتا ہے ۔ یہی آبجیکٹیویٹی مینیپولیٹرز کیلئے کریئیشنسٹس اور ایوولیوشنسٹس کو مینیپولیٹ کرنے کے کام آیا کرتی ہے ۔
Friday, May 27, 2011
کریئیشنسٹس اور بھولے ایوولیوشنسٹس ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment