سکراٹیز کو یونیورس کے سچ اور جھوٹ کا پتا تھا مگر اسنے پیرللیونیورس کے سچ اور جھوٹ کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا ۔
کیونکے :
پہلے خدا جھوٹے انسان سے اسکے فاعدے کا جھوٹ بول رہا تھا اور سچے انسان سے اسکے نقصان کا سچ بول رہا تھا ۔
خدا کے جھوٹے انسان سے اسکے فاعدے کا جھوٹ بتانے کا فاعدہ پلیٹو کی افلاطونی کو ہوا ۔ خدا کے سچے انسان سے اسکے نقصان کا سچ بتانے کا فاعدہ ارسطو کی ایرسٹوکریسی کو ہوا ۔
حب خدا کے بندے جنت کو چھوڑنے پر راضی ہو جائیں تو :
اب خدا جھوٹے انسان سے اسکے نقصان کیلئے جھوٹ بول رہا ہے اور سچے انسان سے اسکے فاعدے کیلئے سچ بول رہا ہے ۔
آپکی اس بارے میں کیا رائے ہے ۔ ضرور مطلع کریں، بہت مہربانی ہوگی آپکی ۔
خدا کو کوئی فرق پڑا ہے بھلا ۔
کاش کے سکراٹیز ہی خدا کو بندا بننے پر مجبور کرلیتا ۔ یونیورس میں بھلے کے جھوٹ کے ساتھ نقصان دہ سچ کے جائز ہونے کو تسلیم کر کے ۔
اگر معصوم اور سنجیدہ لوگوں کو کمنٹس کرنے سے اور کمنٹس کروانے سے پرہیز کرنا چاہیے تو انکے اپنے لیئے ہی بلاگنگ بھی منع ہوجائیگی ہے ۔ اپنے ہی بلاگ سے فیڈ اور ویزیٹرز کی ایکسس بھی ختم کرنا پڑے گی ۔ ہم نے "خدا کی واپسی " میں اپنے آپ کو جھوٹا ہی کہا ہے اور جھوٹا تو معصوم اور سنجیدہ ہرگز نہیں ہو سکتا نا ۔ ایڈیپٹیشن ایز سجیسٹڈ بائی ڈاکٹر جواد خان ۔
Thursday, September 29, 2011
سکراٹیز کی سچائی ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
5 comments:
میں آپکے فائدے کے لئے سچ بول رہا ہوں یا آپ میرے نقصان کے لئے جھوٹ بول رہے ہیں ؟
آپ میرے فائدے کے لئے سچ بول رہے ہیں یا میں آپ کے نقصان کے لئے جھوٹ بول رہا ہوں ؟
آپ کا فائدہ میرا نقصان ہے یا میرا نقصان آپکا فائدہ ؟ فائدہ اور نقصان سانجھا کیوں نہیں ؟
قوم کا نقصان لیڈر کا فائدہ کیوں ہے ؟ اور قوم کا فائدہ لیڈر کا نقصان کیوں ہے ؟
میرا فائدہ کیا ہے ....بلاگنگ میں ؟ تو میرا نقصان کیا ہے بلاگنگ میں ؟
کمنٹس کا فائدہ صرف اور صرف شرارتی لوگوں کو ہوا کرتا ہے ؟ معصوم اور سنجیدہ لوگوں کو کمنٹس کرنے سے اور کمنٹس کروانے سے پرہیز کرنا چاہیے . کیوں کہ اس میں سراسر نقصان ہے ....ارے یہ کیا .....دہی کی بجائے لسی تیار ہوگئی.... دماغ کا دہی نہ بنے اور لسی بن جائے تو سراسر نقصان ہوا کرتا ہے ...
ج ج س آپ نے صرف فاہدہ اور نقصان کے لیے یہ پوسٹ لگائی ہے تو میرا خیال ہہے کہ اپنے فاہے سے ذیادہ دوسرے کا فاہدہ دیکھو ۔۔۔اپنے نقصان پر دل نہیں دکھتا لیکن دوسرے کے لے نقصان ہو اس پر پریشان ہونا ضروری ہے ۔۔۔۔ ہاں میں یہ بھی نہیں کہہ رہی ۔۔ کہ دوسرے کے فاہدے کے لیے اپنی ذات کی نفی کر لو ۔ یہ تو تبہی ہوتا ہے جب کوئی بہت عزیز ہو ۔۔۔۔ ورنہ باقی بات تو ڈاکٹر صاحب نے کر دی ۔۔کیونکہ ڈاکٹر صاحب ہمیشہ دوسروں کے فاہدے کے لیے بولتے ہیں ۔۔اپنا نقصان بھی ہو جائے تو برا نہیں ۔۔۔
فائدہ اور نقصان ایک ہی سکے کے دو پہلو ہیں ایک کا فائدہ دوسرے کا نقصان اور وہ نقصان کسی اور کےلئے فائدہ، ہم چیختے تب ہیں جب اس نقصان کو برداشت نہیں کرپاتے اور جب ناقابل برداشت فائدہ ہوتا ہے تو خوشی سے چھلانگیں مارتے ہیں بنا دیکھے کہ کس کا کھوتا کھو میں گیا ہے۔ ویسے خدا کو ان معاملات سے کوئی فرق نہیں پڑنے والا۔
دیکھا میں نے کہا تھا نا کہ کمنٹس کا فائدہ صرف اور صرف شرارتی لوگوں کو ہوتا ہے۔
کس خوبی سے تانیہ صاحبہ طنز فرماگئیں۔۔۔۔
فائدے کے لیے جھوٹ بولنا اور نقصان کے لیے سچ بولنا وہ بھی سچھے اور جھوٹے سے اور پھر اس ساری بات کو سمجھ جانا اگر ممکن ہو تو پھر دنیا میں صرف ایک ہی پلاٹو اور ایک ہی ایرسٹوٹل نہ ہوتا ۔ بلکہ میرے جیسا ہر بندہ اپنے نام کے ساتھ کوئی نا کوئی لاۓحہ اور سابقہ لگا دیتا اور امام غزالی کو تہافۃ الفلاسفۃ لکھنے کی زحمت نہ کرنی پڑتی
کیا خیال ہے دوستو ؟
Post a Comment